ہر یاد آنسو بن کے بہتی ہے۔
Dil ki weraani badti jati Hai
Har yaad aanson ban kar behti hai
محبت کی راکھ تھمتی نہیں
یہ آگ اندر جلتی رہتی ہے۔
Muhabbat ki raakh thamti nahi
Ye aag andar jalti rehti hai
جدائی کے موسم سہہ نہیں پاتا
ہر پل بکھرتا رہتا ہوں۔
Judai k mosam seh nahi pata
Har pal bikharta rehta hu
خوابوں کا گھر ٹوٹ گیا ہے
اب ویرانی کا بسیرا ہے۔
Khwabon ka ghar toot gya hai
Ab weerani ka baseera hai
دل کی دھڑکن بھی تھک گئی ہے
جیسے جینے کی خواہش ختم ہو۔
Dil ki dhadkan b thak gai hai
Jese jeeny ki khawahish khatam ho
محبت کی سزا کڑی نکلی
یہ دل صبر کر نہ سکا۔
Muhabbat ki saza kadi nikli
Ye Dil sabar na kar saka
وقت کے ہاتھوں ٹوٹ گئے ہیں
خوابوں کے سارے ستون۔
Waqat k haathon toot gaye hein
Khawabon k saary satoon
جدائی کا زہر پیتا رہا ہوں
اب یہ عادت سی بن گئی ہے۔
Judai ka zehar pita raha hu
Ab ye adat si ban gai hai
دل کے زخم ہرے رہتے ہیں
وقت بھی ان کو بھرتا نہیں۔
Dil k zakham bhary rehty hein
Waqat b inko bharta nahi
خوابوں کے پرندے اڑ گئے
پنجرہ خالی رہ گیا۔
Khawabon k parindy udd gaye
Pinjra khaali reh gaya
محبت کی دنیا اجڑ گئی
اب دل تنہائی کا قیدی ہے۔
Muhabbat ki dunya ujar gai
Ab dil tanhai ka qaidi hai
جدائی کی ہوا تھکا گئی ہے
اب سانس لینا مشکل ہے۔
Judai ki hawa thaka gai hai
Ab saans lena mushkil hai
وقت کی بےرحمی سہہ نہ سکا
دل کے ٹکڑے بکھر گئے۔
Waqat ki berehmi seh na saka
Dil k tukray bikhar gaye
خوابوں کے چراغ بجھ گئے
اندھیروں نے گھر بنا لیا۔
Khawabon k chiraagh bujh gaye
Andheron ny ghar bana liya
محبت کا غم گہرا ہو گیا
اب یہ دل ٹوٹ کے چور ہے۔
Muhabbat ka gham gehra ho gaya
Ab ye dil toot kar choor hai
جدائی کی رات طویل ہے
اس کا سورج نکلتا نہیں۔
Judai ki raat bohat taweel hai
Uska suraj ab nikalta nahi
دل کی دھڑکن رو رہی ہے
یہ درد چھپایا نہیں جا سکتا۔
Dil ki dhadkan ro rahi hai
Ye dard chupaya nahi jaa sakta
خوابوں کی کرچیاں دل میں ہیں
یہ زخم سہلائے نہیں جاتے۔
Khawabon ki kirchia dil mein hein
Ye zakham sehlaye nahi jaaty
محبت کی جڑیں سوکھ گئی ہیں
اب پتے مرجھا گئے ہیں۔
Muhabbat ki jaren sookh gai hein
Ab patty murjha gaye hein
جدائی کے دن بڑھتے جا رہے
زندگی کا حساب ختم ہو رہا۔
Judai k din badhty jaa rahy hein
Zindagi ka hisab khatam ho raha hai
دل کی زمین بنجر ہو گئی
خوابوں کی بارش رکی ہوئی ہے۔
Dil ki zameen banjar ho gai
Khawabon ki barish bhi ruki hui hai
محبت کا داغ مٹتا نہیں
چاہے صدیوں کا وقت گزر جائے۔
Muhabbat ka daagh mitta nahi
Chaahy sadyon ka waqat guzar jaye
جدائی کے سائے چھائے ہوئے ہیں
یہ سایہ کبھی ہٹنے والا نہیں۔
خوابوں کی دنیا ٹوٹ گئی
حقیقت نے سب کچھ چھین لیا۔
دل کی چیخیں دبتی نہیں
یہ درد بڑھتا جاتا ہے۔
محبت کا انجام کڑوا نکلا
یہ کہانی غم پہ ختم ہوئی۔
جدائی کے زخم ناسور بنے
یہ زخم کبھی بھرنے والے نہیں۔
وقت کی دھوپ جلا گئی ہے
اب دل کا سایہ بھی نہیں رہا۔
خوابوں کے راستے سنسان ہیں
اب وہاں کوئی آتا نہیں۔
محبت کی بارش تھم گئی ہے
دل کا صحرا وسیع ہو گیا ہے۔
جدائی کی رات اکیلی ہے
آنکھیں نیند کو ترستی ہیں۔
دل کے چراغ بجھ چکے ہیں
اندھیروں نے سب کچھ نگل لیا۔
محبت کا صبر ٹوٹ گیا ہے
یہ دل اب برداشت نہیں کر پاتا۔
خوابوں کی روشنی مدھم ہے
اندھیرا بڑھتا جاتا ہے۔
جدائی کی صدا گونجتی ہے
یہ آواز دل کو چیر دیتی ہے۔
دل کی خاموشی بولتی ہے
یہ درد لفظوں میں نہیں آتا۔
محبت کی جڑیں کٹ گئیں
اب شاخیں بھی سوکھ گئیں۔
جدائی کا زہر بڑھتا گیا
سانس لینا مشکل ہو گیا۔
خوابوں کی بستی ویران ہے
وہاں اب ہنسی نہیں گونجتی۔
دل کی ویرانی نمایاں ہے
کوئی چراغ جلتا نہیں۔
محبت کا قرض اتارا نہیں
یہ حساب ہمیشہ باقی رہا۔
جدائی کی راکھ دل پہ ہے
یہ داغ مٹنے والا نہیں۔
خوابوں کا عکس مٹ گیا
جیسے آئینہ ٹوٹ گیا ہو۔
دل کی دھڑکن خاموش ہے
جیسے زندگی رک گئی ہو۔
محبت کا وعدہ ادھورا رہا
یہ سفر ادھورا ختم ہوا۔
جدائی کے لمحے بھاری ہیں
یہ وقت کٹتا ہی نہیں۔
خوابوں کے رنگ چھن گئے ہیں
دل اب بےرنگ سا لگتا ہے۔
دل کی تنہائی بولتی ہے
یہ درد چھپایا نہیں جا سکتا۔
محبت کا انجام کڑوا تھا
یہ قصہ غم پہ ختم ہوا۔
جدائی کا موسم سہہ نہ سکا،
دل بکھرتا گیا۔
خوابوں کی صورت بکھر گئی
حقیقت نے سب توڑ دیا۔
دل کی دھڑکن روٹھ گئی
اب سانس لینا مشکل ہے۔
محبت کی کہانی رک گئی
اس کا صفحہ ادھورا ہے۔
جدائی کی شام ختم نہیں ہوتی
سورج ڈوب کے واپس نہیں آتا۔
خوابوں کی کشتی ڈوب گئی
سمندر بےقرار ہو گیا۔
دل کی دنیا اجڑ گئی
اب وہاں سکون نہیں۔
محبت کی بارش تھم گئی
دل پیاسا رہ گیا۔
جدائی کی ہوا تیز ہے
یہ دل اڑا لے گئی۔
خوابوں کی کھڑکی بند ہو گئی
روشنی اندر آتی نہیں۔
دل کی صدا سننے والا کوئی نہیں
یہ غم اب ساتھی ہے۔
محبت کا سفر ادھورا رہا
یہ کارواں بچھڑ گیا۔
جدائی کی یاد ستاتی ہے
آنکھیں نم رہتی ہیں۔
خوابوں کے چراغ بجھ گئے
اندھیرا بڑھتا گیا۔
دل کی دھڑکن کمزور ہے
جیسے جینے کی خواہش ختم ہو۔
محبت کا انجام دکھ بھرا تھا
یہ قصہ ادھورا رہ گیا۔
جدائی کا زہر سہہ نہ سکا
دل مرجھا گیا۔
خوابوں کا نگر اجڑ گیا
وہاں اب تنہائی ہے۔
دل کی صدا دبی ہوئی ہے
یہ درد چھپتا نہیں۔
محبت کے وعدے ٹوٹ گئے
دل بکھرتا رہا۔
جدائی کی راکھ جم گئی
دل پر نقش ہو گئی۔
خوابوں کی خوشبو مٹ گئی
وقت نے سب چھین لیا۔
دل کی دنیا سنسان ہے
وہاں اب کوئی آتا نہیں۔
محبت کی کہانی ختم ہوئی
دل تنہائی میں ڈوب گیا۔
جدائی کا موسم کڑوا ہے
یہ دل برداشت نہیں کر پاتا۔
خوابوں کی گلیاں ویران ہیں
کوئی قدم وہاں نہیں پڑتا۔
دل کی دھڑکن بوجھ بنی
یہ سانس تھکنے لگی۔
محبت کی آگ بجھ گئی
اب صرف راکھ بچی ہے۔
جدائی کے لمحے بڑھ گئے
زندگی مختصر لگنے لگی۔
خوابوں کا سفر ٹوٹ گیا
دل بھٹکتا رہ گیا۔
محبت کا قصہ ختم ہوا
اب صرف غم باقی ہے۔